لبنانی بجلی کی کٹوتی کے خوف سے سورج کی طرف بھاگ رہے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900391/%D9%84%D8%A8%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A8%D8%AC%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%DA%A9%D9%B9%D9%88%D8%AA%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%88%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%B3%D9%88%D8%B1%D8%AC-%DA%A9%DB%8C-%D8%B7%D8%B1%D9%81-%D8%A8%DA%BE%D8%A7%DA%AF-%D8%B1%DB%81%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
لبنانی بجلی کی کٹوتی کے خوف سے سورج کی طرف بھاگ رہے ہیں
لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
بیروت: ایناس شری
TT
TT
لبنانی بجلی کی کٹوتی کے خوف سے سورج کی طرف بھاگ رہے ہیں
لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
مارونائٹ پیٹریاچ بیچارہ الراعی نے آئندہ کی حکومت کے قیام کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کا انکشاف کیا ہے جبکہ لبنانی عوام بجلی کی کٹوتی کے خوف سے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے پینل لگا رہے ہیں۔
الراعی نے گزشتہ روز پام سنڈے کے اجتماع میں کہا ہے کہ ہم ہر ایسے سیاسی عہدیدار کی مذمت کرتے ہیں جس نے لبنان اور لبنان کے عوام کو اس اندوہناک صورتحال میں پہنچایا ہے اور یہ پدرسری تعمیر کبھی بھی کسی ایسے عہدیدار کے حق میں نہیں تھی جو لبنان اور اس کے عوام کو بچانے سے دور رہتا ہو اور ایسی حکومت بھی جو جان بوجھ کر آئینی حقدار کا احترام کرنے سے باز رہتی ہے اور حکومتوں کے قیام میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے یا سیاسی گروہوں کے لئے ہے جو لبنان کی خودمختاری اور اس کی آزادی کے نام پر اپنی ذاتی خواہشات کو ترجیح دیتے ہیں۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)