لبنانی بجلی کی کٹوتی کے خوف سے سورج کی طرف بھاگ رہے ہیں

لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
TT

لبنانی بجلی کی کٹوتی کے خوف سے سورج کی طرف بھاگ رہے ہیں

لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
لبنانی علاقوں میں سے کسی ایک میں شمسی توانائی پیدا کرنے والی پینل کو دیکھا جا سکتا ہے (نیشنل ایجنسی)
مارونائٹ پیٹریاچ بیچارہ الراعی نے آئندہ کی حکومت کے قیام کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے والوں کا انکشاف کیا ہے جبکہ لبنانی عوام بجلی کی کٹوتی کے خوف سے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے لئے پینل لگا رہے ہیں۔

الراعی نے گزشتہ روز پام سنڈے کے اجتماع میں کہا ہے کہ ہم ہر ایسے سیاسی عہدیدار کی مذمت کرتے ہیں جس نے لبنان اور لبنان کے عوام کو اس اندوہناک صورتحال میں پہنچایا ہے اور یہ پدرسری تعمیر کبھی بھی کسی ایسے عہدیدار کے حق میں نہیں تھی جو لبنان اور اس کے عوام کو بچانے سے دور رہتا ہو اور ایسی حکومت بھی جو جان بوجھ کر آئینی حقدار کا احترام کرنے سے باز رہتی ہے اور حکومتوں کے قیام میں رکاوٹ پیدا کرتی ہے یا سیاسی گروہوں کے لئے ہے جو لبنان کی خودمختاری اور اس کی آزادی کے نام پر اپنی ذاتی خواہشات کو ترجیح دیتے ہیں۔(۔۔۔)

پیر 16 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 29 مارچ 2021ء شماره نمبر [15462]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]