"فتح" اور "حماس" الگ الگ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں

پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

"فتح" اور "حماس" الگ الگ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے تیار ہیں

پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
پرانے بیت المقدس میں لاطینی چرچ کے جشن کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ روز فلسطین کے صدر محمود عباس کی زیر صدارت "فتح" تحریک کی مرکزی کمیٹی کا اجلاس ہوا ہے جس میں اس تحریک کی مکمل فہرست کی منظوری دی گئی ہے جو آئندہ مئی میں ہونے والے قانون ساز انتخابات میں حصہ لینے والی ہے جبکہ "حماس" نے بھی اپنی فہرست کے انتخاب کو مکمل کرلیا ہے جس سے دونوں تحریکوں کے مابین مضبوط مسابقت کی تاکید ہو رہی ہے اور اس سے قبل یہ افواہیں پھیلائی گئیں کہ وہ مشترکہ فہرست کے ساتھ انتخابات میں حصہ لے سکتے ہیں۔

"فتح" تحریک کی سنٹرل کمیٹی کے ممبر عباس ذکی نے کہا ہے کہ تحریک منگل کو مرکزی انتخابی کمیٹی کے ساتھ اپنی انتخابی فہرست کو باضابطہ طور پر رجسٹر کرے گی ار انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ اس فہرست میں آزاد امیدوار، کاروباری اور قانونی افراد شامل ہیں اور اس میں موجودہ اور سابق عہدیداروں، موجودہ اور آزاد شدہ قیدیوں، بلدیات کے ممبروں اور اس تحریک کے اندر سکیورٹی اہلکاروں نے بھی اپنے آپ کو امیدوار بنایا ہے۔(۔۔۔)

پیر 16 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 29 مارچ 2021ء شماره نمبر [15462]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]