ریاست سے مذہب کو الگ کرنے والا سوڈانی اصولوں کا اعلانhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900401/%D8%B1%DB%8C%D8%A7%D8%B3%D8%AA-%D8%B3%DB%92-%D9%85%D8%B0%DB%81%D8%A8-%DA%A9%D9%88-%D8%A7%D9%84%DA%AF-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%A7-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D8%A7%D8%B5%D9%88%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%86
ریاست سے مذہب کو الگ کرنے والا سوڈانی اصولوں کا اعلان
گزشتہ روز جوبا میں اصولوں کے اعلامیہ پر دستخط کرنے کے بعد الحلو کے بیچ میں البرہان اور سلوا کیر کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
سوڈانی عبوری خودمختاری کونسل کے سربراہ عبد الفتاح البرہان اور ایس پی ایل ایم شمالی سیکٹر کے سربراہ عبد العزیز آدم الحلو نے گزشتہ روز جنوبی سوڈان کے دارالحکومت جوبا میں مذہب کو الگ کرنے والے اصولوں کے اعلان پر دستخط کیا ہے اور اس معاہدے پر جنوبی سوڈان کی حکومت کے صدر سلوا کیر مایارڈٹ کے علاوہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلی نے بطور گواہ دستخط کیا ہے۔
اصولوں کے اعلامیہ میں ایک شہری، جمہوری، وفاقی ریاست کے قیام کا ذکر ہے جس میں مذہب، مذہبی رواج اور عبادت کی آزادی کی ضمانت ہوگی اور دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ملک کسی پر مذہب مسلط نہیں کرے گا اور ملک میں نہ ہی کوئی سرکاری مذہب ہوگا۔(۔۔۔)
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4845071-%D9%86%DB%8C%D8%AA%D9%86-%DB%8C%D8%A7%DB%81%D9%88-%D9%86%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%A6%DB%8C%DA%88%D9%86-%DA%A9%D9%88-%D9%86%D8%B8%D8%B1-%D8%A7%D9%86%D8%AF%D8%A7%D8%B2-%DA%A9%D8%B1-%D8%AF%DB%8C%D8%A7-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AE%D9%88%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%DB%81%D9%88%D9%84%DB%8C-%DA%A9%DA%BE%DB%8C%D9%84%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AF%DB%8C%D8%B4%DB%81
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔
نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)