منفی نے کی پہلی فوجی میٹنگ کی صدارت

طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

منفی نے کی پہلی فوجی میٹنگ کی صدارت

طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے گزشتہ روز دارالحکومت طرابلس میں ایک اجلاس کی صدارت کی ہے جو ان کی کونسل کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے کیونکہ وہ اس اجلاس  میں لیبیا کی فوج کے اعلی کمانڈر کی حیثیت سے شریک ہوئے ہیں۔

المنفی نے اپنے میڈیا آفس کے ذریعہ تقسیم کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اجلاس لیبیا آرمی کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ان کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے جو لیفٹیننٹ جنرل محمد کی موجودگی میں طرابلس نیول اڈے پر واقع ان کے صدر دفتر میں منعقد ہوا ہے اور اس اجلاس میں اتحاد حکومت کے وفادار آرمی کے چیف آف جنرل اسٹاف، کچھ قانونی اور مالی عہدے دار بھی شریک ہوئے ہیں اور اس میں تنظیم اور انتظام سے متعلق فائلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

دریں اثنا فرانس نے دارالحکومت طرابلس میں 2014 سے اپنا بند سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا ہے جبکہ اس کی خاتون سفیرہ بیٹریس لی فریپر ڈویلن نے پہنچنے کے بعد ہی اس بات کی تاکید کی ہے کہ وہ لیبیا کے حکام اور لیبیا کے عوام کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے تمام طاقت کے ساتھ کام کریں گی۔(۔۔۔)

منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]