منفی نے کی پہلی فوجی میٹنگ کی صدارت

طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

منفی نے کی پہلی فوجی میٹنگ کی صدارت

طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
طرابلس میں اپنی نوعیت کے پہلے فوجی میٹنگ کے دفتر کے ذریعہ تقسیم کردہ تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے
لیبیا کی صدارتی کونسل کے سربراہ محمد المنفی نے گزشتہ روز دارالحکومت طرابلس میں ایک اجلاس کی صدارت کی ہے جو ان کی کونسل کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے کیونکہ وہ اس اجلاس  میں لیبیا کی فوج کے اعلی کمانڈر کی حیثیت سے شریک ہوئے ہیں۔

المنفی نے اپنے میڈیا آفس کے ذریعہ تقسیم کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ اجلاس لیبیا آرمی کے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ان کے لئے اپنی نوعیت کا پہلا اجلاس ہے جو لیفٹیننٹ جنرل محمد کی موجودگی میں طرابلس نیول اڈے پر واقع ان کے صدر دفتر میں منعقد ہوا ہے اور اس اجلاس میں اتحاد حکومت کے وفادار آرمی کے چیف آف جنرل اسٹاف، کچھ قانونی اور مالی عہدے دار بھی شریک ہوئے ہیں اور اس میں تنظیم اور انتظام سے متعلق فائلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

دریں اثنا فرانس نے دارالحکومت طرابلس میں 2014 سے اپنا بند سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا ہے جبکہ اس کی خاتون سفیرہ بیٹریس لی فریپر ڈویلن نے پہنچنے کے بعد ہی اس بات کی تاکید کی ہے کہ وہ لیبیا کے حکام اور لیبیا کے عوام کے ساتھ تعلقات کو مستحکم کرنے کے لئے تمام طاقت کے ساتھ کام کریں گی۔(۔۔۔)

منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]