ایرنا نامی سرکاری ایجنسی کے مطابق تہران کی جانب سے بیجنگ کے ساتھ سہ ماہی صدی طویل شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے جانے کے تین دن سے بھی کم وقت کے بعد ایرانی حکام اسٹریٹجک اقدام کی ترجمانی پر متفق نہیں رہ سکے اور ابو طالبی نے کہا ہے کہ چین حقیقت پسندی کے مفادات پر عمل پیرا ہے اور دوسروں کے ساتھ خاص طور پر مغرب کے ساتھ موثر مزاحمت یا تزویراتی تصادم پر عمل پیرا نہیں ہے۔
ابو طلبی کا یہ بیان سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سکریٹری جنرل ایڈمرل علی شمخانی کی جانب سے اس خطے میں امریکہ کے خلاف فعال مزاحمت کا حصہ سمجھے جانے والے دستاویز کے بارے میں عائد الزامات کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)
منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]