روحانی کے قریب: چین کو مزاحمت میں دلچسپی نہیں ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

روحانی کے قریب: چین کو مزاحمت میں دلچسپی نہیں ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری جنرل علی شمخانی کی اس ٹویٹ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی جس میں انہوں نے واشنگٹن کے خلاف موثر مزاحمت کے فریم ورک کے تحت تہران اور بیجنگ کے مابین تعاون کی دستاویز کے سلسلہ میں بات کی ہے صدر حسن روحانی کے قریبی ساتھی اور ان کے سابق مشیر حامد ابو طالبی کی جانب سے اس کا جواب ملا ہے۔

ایرنا نامی سرکاری ایجنسی کے مطابق تہران کی جانب سے بیجنگ کے ساتھ سہ ماہی صدی طویل شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے جانے کے تین دن سے بھی کم وقت کے بعد ایرانی حکام اسٹریٹجک اقدام کی ترجمانی پر متفق نہیں رہ سکے اور ابو طالبی نے کہا ہے کہ چین حقیقت پسندی کے مفادات پر عمل پیرا ہے اور دوسروں کے ساتھ خاص طور پر مغرب کے ساتھ موثر مزاحمت یا تزویراتی تصادم پر عمل پیرا نہیں ہے۔

ابو طلبی کا یہ بیان سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سکریٹری جنرل ایڈمرل علی شمخانی کی جانب سے اس خطے میں امریکہ کے خلاف فعال مزاحمت کا حصہ سمجھے جانے والے دستاویز کے بارے میں عائد الزامات کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]