روحانی کے قریب: چین کو مزاحمت میں دلچسپی نہیں ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

روحانی کے قریب: چین کو مزاحمت میں دلچسپی نہیں ہے

چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
چین کے وزیر خارجہ وانگ یی کو گزشتہ ہفتے تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب سے ملاقات کے دوران اپنے چہرہ پر اپنا ماسک ٹھیک کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ایران کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری جنرل علی شمخانی کی اس ٹویٹ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی جس میں انہوں نے واشنگٹن کے خلاف موثر مزاحمت کے فریم ورک کے تحت تہران اور بیجنگ کے مابین تعاون کی دستاویز کے سلسلہ میں بات کی ہے صدر حسن روحانی کے قریبی ساتھی اور ان کے سابق مشیر حامد ابو طالبی کی جانب سے اس کا جواب ملا ہے۔

ایرنا نامی سرکاری ایجنسی کے مطابق تہران کی جانب سے بیجنگ کے ساتھ سہ ماہی صدی طویل شراکت داری کے معاہدے پر دستخط کیے جانے کے تین دن سے بھی کم وقت کے بعد ایرانی حکام اسٹریٹجک اقدام کی ترجمانی پر متفق نہیں رہ سکے اور ابو طالبی نے کہا ہے کہ چین حقیقت پسندی کے مفادات پر عمل پیرا ہے اور دوسروں کے ساتھ خاص طور پر مغرب کے ساتھ موثر مزاحمت یا تزویراتی تصادم پر عمل پیرا نہیں ہے۔

ابو طلبی کا یہ بیان سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل کے سکریٹری جنرل ایڈمرل علی شمخانی کی جانب سے اس خطے میں امریکہ کے خلاف فعال مزاحمت کا حصہ سمجھے جانے والے دستاویز کے بارے میں عائد الزامات کے ردعمل میں سامنے آیا ہے۔(۔۔۔)

منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]