شام کی تعمیر نو کا انحصار حکومت کے طرز عمل کو تبدیل کرنے پر ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900441/%D8%B4%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%B9%D9%85%DB%8C%D8%B1-%D9%86%D9%88-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AD%D8%B5%D8%A7%D8%B1-%D8%AD%DA%A9%D9%88%D9%85%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B7%D8%B1%D8%B2-%D8%B9%D9%85%D9%84-%DA%A9%D9%88-%D8%AA%D8%A8%D8%AF%DB%8C%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%BE%D8%B1-%DB%81%DB%92
شام کی تعمیر نو کا انحصار حکومت کے طرز عمل کو تبدیل کرنے پر ہے
امور خارجہ اور سلامتی کے لئے یورپی یونین کے ہائی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے
یورپی یونین میں امور خارجہ اور سلامتی کے ہائی کمشنر جوزف بورل نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ شامی حکومت کو تعمیر نو اور شام اور اس پر لگی معاشی پابندیوں کو ہٹانے کے لئے ایک کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں سوچنے سے پہلے اندرونی اور بیرونی طور پر اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنا چاہئے۔
شام دو واقعات میں بین الاقوامی ایجنڈے میں سر فہرست رہا ہے جن میں سے پہلا یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سرحد پار انسانی ہمدردی کی امداد کے معاملے کو اٹھایا ہے جبکہ ساتھ ہی موجودہ قرارداد 11 جولائی کو ختم ہونے والی ہے اور دوسرا یہ ہے کہ کل اور آج برسلز میں ایک ڈونر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے اور بوریل نے کہا ہے کہ کانفرنس سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت کسی سیاسی حل تک پہنچنے کے لئے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ شام بین الاقوامی ایجنڈے میں سرفہرست ہے اس کے لئے دوبارہ طاقت ور امداد کی کوشش کر رہی ہے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔