شام کی تعمیر نو کا انحصار حکومت کے طرز عمل کو تبدیل کرنے پر ہے

امور خارجہ اور سلامتی کے لئے یورپی یونین کے ہائی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے
امور خارجہ اور سلامتی کے لئے یورپی یونین کے ہائی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

شام کی تعمیر نو کا انحصار حکومت کے طرز عمل کو تبدیل کرنے پر ہے

امور خارجہ اور سلامتی کے لئے یورپی یونین کے ہائی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے
امور خارجہ اور سلامتی کے لئے یورپی یونین کے ہائی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے
یورپی یونین میں امور خارجہ اور سلامتی کے ہائی کمشنر جوزف بورل نے الشرق الاوسط کو انٹرویو دیتے ہوئے زور دیا ہے کہ شامی حکومت کو تعمیر نو اور شام اور اس پر لگی معاشی پابندیوں کو ہٹانے کے لئے ایک کانفرنس کے انعقاد کے بارے میں سوچنے سے پہلے اندرونی اور بیرونی طور پر اپنے طرز عمل کو تبدیل کرنا چاہئے۔

شام دو واقعات میں بین الاقوامی ایجنڈے میں سر فہرست رہا ہے جن میں سے پہلا یہ ہے کہ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے گزشتہ روز نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے سرحد پار انسانی ہمدردی کی امداد کے معاملے کو اٹھایا ہے جبکہ ساتھ ہی موجودہ قرارداد 11 جولائی کو ختم ہونے والی ہے اور دوسرا یہ ہے کہ کل اور آج برسلز میں ایک ڈونر کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے اور بوریل نے کہا ہے کہ کانفرنس سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت کسی سیاسی حل تک پہنچنے کے لئے اور اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کہ شام بین الاقوامی ایجنڈے میں سرفہرست ہے اس کے لئے دوبارہ طاقت ور امداد کی کوشش کر رہی ہے۔(۔۔۔)

منگل 17 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 30 مارچ 2021ء شماره نمبر [15463]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]