برغوثی نے انتخابی فہرست کے ذریعہ عباس کو کیا شرمندہ https://urdu.aawsat.com/home/article/2900496/%D8%A8%D8%B1%D8%BA%D9%88%D8%AB%DB%8C-%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%AA%D8%AE%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D9%81%DB%81%D8%B1%D8%B3%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%B0%D8%B1%DB%8C%D8%B9%DB%81-%D8%B9%D8%A8%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%D9%88-%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%B4%D8%B1%D9%85%D9%86%D8%AF%DB%81
برغوثی نے انتخابی فہرست کے ذریعہ عباس کو کیا شرمندہ
رام اللہ میں ایک دفاعی مرکز میں فلسطینی قیدی مروان البرغوثی کی تصویر والے بینر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
رام اللہ: کفاح زبون
TT
TT
برغوثی نے انتخابی فہرست کے ذریعہ عباس کو کیا شرمندہ
رام اللہ میں ایک دفاعی مرکز میں فلسطینی قیدی مروان البرغوثی کی تصویر والے بینر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اسرائیلی جیلوں میں قید تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی کے ایک رکن مروان البرغوثی نے فلسطینی صدر محمود عباس اور تحریک کی قیادت کو اس وقت شرمندہ کیا ہے جب انہوں نے اپنے قریبی ساتھیوں سے قانون سازی کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے کے لئے اس تحریک کو چیلنج کرتے ہوئے آزاد فہرست بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
تحریک کے ایک ذمہ دار نے الشرق الاوسط کو بتایا کہ البرغوثی نے امیدواروں کی کھڑکی بند ہونے سے ایک روز قبل (منگل) کے آخر میں اپنے قریبی ساتھیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ایک ایسی فہرست تشکیل دیں جن میں تحریک "فتح" کے وہ لوگ شامل ہوں جن کو مرکزی کمیٹی سے خارج کردیا گیا ہے اور جس کی تشکیل میں سخت برہمی، تنازعہ اور احتجاج دیکھنے میں آئے ہیں اور استعفوں کا خطرہ بھی لاحق ہوا ہے اور آخری دن تک اس میں کمی ہی ہوتی رہی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]