تعاون کو بڑھانے کے لئے 5 سعودی-عراقی معاہدے اور سرمایہ کاریوں کا سلسلہ

شہزادہ محمد بن سلمان اور مصطفیٰ الکاظمی کو گزشتہ روز درعیہ کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال بنجوینی)
شہزادہ محمد بن سلمان اور مصطفیٰ الکاظمی کو گزشتہ روز درعیہ کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال بنجوینی)
TT

تعاون کو بڑھانے کے لئے 5 سعودی-عراقی معاہدے اور سرمایہ کاریوں کا سلسلہ

شہزادہ محمد بن سلمان اور مصطفیٰ الکاظمی کو گزشتہ روز درعیہ کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال بنجوینی)
شہزادہ محمد بن سلمان اور مصطفیٰ الکاظمی کو گزشتہ روز درعیہ کے دورے کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (تصویر: جمال بنجوینی)
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور دورے پر آئے عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی کے درمیان ہونے والی باضابطہ بات چیت کا اختتام دونوں ممالک کے مابین مختلف شعبوں میں 5 معاہدوں پر دستخط ہوا ہے جن میں ایک ایسے مشترکہ فنڈ کا قیام شامل ہے جس کی سرمایہ کا تخمینہ تین ارب ڈالر ہے جو عراق میں سرمایہ کاری میں مدد دینے کے لئے سعودی عرب کی طرف سے ایک مدد ہے۔

ریاض پہنچنے پر الکاظمی کا غیر معمولی سرکاری استقبال ہوا ہے اور انہوں نے یہ دعوہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی طرف سے موصولہ دعوت کے جواب میں کیا ہے اور یہ ایسا اقدام ہے جس سے سعودی عرب اور عراق کے تعلقات کو مستحکم ملے گا۔

رات کو ایک جاری کردہ مشترکہ بیان میں اشارہ کیا گیا ہے کہ ولی عہد اور عراقی وزیر اعظم کی بات چیت میں دونوں ملکوں کے مابین تعاون کے امکانات، علاقائی اور بین الاقوامی میدانوں میں ان سے متعلق امور اور مسائل کے سلسلہ میں تبادلۂ خیال ہوا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 01 اپریل 2021ء شماره نمبر [15465]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]