روس کو شام کی ریاست کے ٹوٹنے کا خدشہ ہے

گزشتہ روز ماسکو میں ویلڈائی فورم کے تحت مشرق وسطی میں روس کے بارے میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ماسکو میں ویلڈائی فورم کے تحت مشرق وسطی میں روس کے بارے میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

روس کو شام کی ریاست کے ٹوٹنے کا خدشہ ہے

گزشتہ روز ماسکو میں ویلڈائی فورم کے تحت مشرق وسطی میں روس کے بارے میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز ماسکو میں ویلڈائی فورم کے تحت مشرق وسطی میں روس کے بارے میں اپنی بات پیش کرتے ہوئے روسی وزیر خارجہ سیرگئی لاوروف کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
گزشتہ روز روسی وزیر خارجہ سیرگی لاوروف نے واشنگٹن کی طرف سے علیحدگی پسند رجحانات کی حوصلہ افزائی کرنے کی پالیسیاں اپنانے کی صورت میں شام کی ریاست کو توڑنے کے خطرات سے خبردار کیا ہے اور اس میں شمال مشرقی شام میں کردوں کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ روز ویلڈائی ڈائلاک فورم میں اپنی شرکت کے دوران لاوروف نے شام کے معاملے میں مغرب کے دوہرے معیار پر سخت تنقید کی ہے اور اشارہ کیا ہے کہ پابندیوں کی پالیسی اور دمشق پر لگائے گئے سخت دباؤ کی وجہ سے وہ سیاسی فائل میں کسی بھی قسم کی لچک اختیار نہیں کر سکتا ہے۔

شام کو اس وقت درپیش سب سے نمایاں خطرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں لاوروف نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں بدترین خطرہ شامی ریاست کا ٹکڑے ٹکڑے ہونے کے سلسلہ میں سنگین امکان ہے اور خاص طور پر جاری کرد مسئلہ کے ساتھ یہ معاملہ مزید سنگین ہو جاتا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 01 اپریل 2021ء شماره نمبر [15465]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]