روحانی نے انتخابات سے عوام کو نظرانداز کرنے سے آگاہ کیا ہے

گزشتہ روز کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
گزشتہ روز کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
TT

روحانی نے انتخابات سے عوام کو نظرانداز کرنے سے آگاہ کیا ہے

گزشتہ روز کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
گزشتہ روز کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں ایرانی صدر حسن روحانی کو خطاب کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (ایرانی صدارت)
ایرانی صدر حسن روحانی نے عوام کی نظر میں انتخابات کی اہمیت ختم کئے جانے کے سلسلہ میں اگاہ کیا ہے اور بیلٹ باکس کے بارے میں ایرانی عوام کی تعداد میں ہونے والی کمی کے بارے میں اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور یہ بیان ملک کے نئے صدر کو منتخب کرنے کے لئے صدارتی انتخابات سے تین ماہ قبل ہی دیا ہے۔

روحانی نے ایرانیوں کو انتخابات میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لئے مختلف سیاسی رجحانات کے امیدواروں کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا ہے اور انہوں نے ہفتہ وار وزارتی اجلاس میں کہا ہے کہ اگر انتخابات میں زیادہ سے زیادہ شرکت حاصل نہ کی گئی تو اس سے ایرانیوں کے منتخب کردہ راستہ اور طریق کار کو ایک بہت بڑا دھچکا لگے گا اور اس میں 30 اور 31 مارچ 1979 کے ریفرنڈم کی طرف اشارہ ہے جب اسلامی جمہوریہ کا انتخاب ہوا تھا۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 01 اپریل 2021ء شماره نمبر [15465]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]