البرغوثی اور القدوہ عباس کے خلاف انتخابی طور پر متحد ہیں

قیدی مروان البرغوثی کی اہلیہ وکیل فدوی البرغوثی ناصر القدوہ کے ساتھ مشترکہ انتخابی فہرست میں داخلہ ہو چکی ہیں (اے ایف پی)
قیدی مروان البرغوثی کی اہلیہ وکیل فدوی البرغوثی ناصر القدوہ کے ساتھ مشترکہ انتخابی فہرست میں داخلہ ہو چکی ہیں (اے ایف پی)
TT

البرغوثی اور القدوہ عباس کے خلاف انتخابی طور پر متحد ہیں

قیدی مروان البرغوثی کی اہلیہ وکیل فدوی البرغوثی ناصر القدوہ کے ساتھ مشترکہ انتخابی فہرست میں داخلہ ہو چکی ہیں (اے ایف پی)
قیدی مروان البرغوثی کی اہلیہ وکیل فدوی البرغوثی ناصر القدوہ کے ساتھ مشترکہ انتخابی فہرست میں داخلہ ہو چکی ہیں (اے ایف پی)
فلسطینی تحریک "فتح" کی مرکزی کمیٹی کے ممبر اور اسرائیلی جیلوں میں قید مروان البرغوثی اور برخاست کمیٹی کے ممبر ناصر القدوہ کے دونوں بلاکس نے کل اپنی متحد انتخابی فہرست کا اعلان کیا ہے اور یہ تحریک اور صدر محمود عباس کے لئے ایک چیلنج ہے۔

القدوہ اور البرغوثی کی فہرست نے بذات خود القدوہ کے ایک نمبر پر ہونے اور مروان کی اہلیہ فدوی البرغوثی کے دوسرے نمبر پر ہونے کا اعلان کیا ہے اور "فتح" میں نمایاں نام بھی شامل ہیں جن میں قیدی آزاد فخری البرغوثی، میجر جنرل سرحان دويكات، تحریک کے دو عہدیدار جمال حویل اور احمد غنیم کے علاوہ دو اور لوگ ہیں۔(۔۔۔)

جمعرات 19 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 01 اپریل 2021ء شماره نمبر [15465]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]