ماحولیات سے متعلق سعودی عرب، روس اور فرانس کے درمیان مذاکرات

ماحولیات سے متعلق سعودی عرب، روس اور فرانس کے درمیان مذاکرات
TT

ماحولیات سے متعلق سعودی عرب، روس اور فرانس کے درمیان مذاکرات

ماحولیات سے متعلق سعودی عرب، روس اور فرانس کے درمیان مذاکرات
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے روسی صدر ولادیمیر پوتن اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کو "گرین سعودی" اور "گرین مشرق وسطی" اقدامات کی تفصیلات، دنیا کو درپیش ماحولیاتی چیلنجوں، معاشی  معاشرتی اور اس کے بعد صحت سے متعلق مضمرات سے آگاہ کیا ہے۔

سعودی ولی عہد شہزادہ نے کل صدر پوتن اور میکرون کو علیحدہ علیحدہ فون کے دوران شجرکاری اور صاف توانائی کے پروگراموں کا جائزہ پیش کیا ہے جن کو جدید اور جدید طریقوں اور نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کرکے سعودی عرب اور خطے میں پورا کیا جانا ہے۔

روسی اور فرانسیسی رہنماؤں نے شہزادہ محمد بن سلمان کے اقدام کا خیرمقدم کیا ہے اور انہوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ وہ سعودی قیادت کی اعلی منتقلی ذمہ داری کا اظہار کرتے ہیں اور انحطاط پزیر زمینوں کی اصلاح اور کاربن کی سطح کو کم کرنے کے معاملے میں وہ سب سے زیادہ ترقی پذیر عالمی اقدام ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]