رمضان اور "ایسٹر" کے دوران "کورونا" کی تعداد میں اضافہ ہونے کے بارے میں انتباہ کیا گیا ہے

ایک نرس کو گزشتہ روز پیرس کے قریب واقع ایک اسپتال میں "کویوڈ ۔19" والے مریض کو اپنے کنبہ کے ساتھ عملی طور پر بات چیت کرنے میں مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک نرس کو گزشتہ روز پیرس کے قریب واقع ایک اسپتال میں "کویوڈ ۔19" والے مریض کو اپنے کنبہ کے ساتھ عملی طور پر بات چیت کرنے میں مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

رمضان اور "ایسٹر" کے دوران "کورونا" کی تعداد میں اضافہ ہونے کے بارے میں انتباہ کیا گیا ہے

ایک نرس کو گزشتہ روز پیرس کے قریب واقع ایک اسپتال میں "کویوڈ ۔19" والے مریض کو اپنے کنبہ کے ساتھ عملی طور پر بات چیت کرنے میں مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ایک نرس کو گزشتہ روز پیرس کے قریب واقع ایک اسپتال میں "کویوڈ ۔19" والے مریض کو اپنے کنبہ کے ساتھ عملی طور پر بات چیت کرنے میں مدد فراہم کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
ڈبلیو ایچ او میں مشرقی بحیرہ روم کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر احمد المنظری نے گزشتہ روز رمضان اور ایسٹر کے مقدس مہینے کے دوران خطے میں کورونا وائرس کے انفیکشن میں ممکنہ اضافے سے لوگوں کو آگاہ کیا ہے۔

المنظری نے ایک فرضی پریس کانفرنس کے دوران جس میں تنظیم کے عہدیداروں اور یونیسف کے ریجنل ڈائریکٹر نے شرکت کی ہے کہا ہے کہ کوویڈ 19 کے وبائی امراض سے متعلق خطے میں اب بھی خدشات موجود ہیں اور گزشتہ ہفتے کے مقابلہ میں اس ہفتے 14 ممالک میں متاثرین کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے؛ کیونکہ اردن، عراق اور ایران میں وائرس کی سب سے زیادہ تعداد ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ اردن، ایران اور پاکستان میں ​​اموات کی سب سے بڑی تعداد کا اعلان کیا گیا ہے۔

المنظری نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ بہت سارے عوامل ہیں جو ان نئے معاملات میں اضافے سے وابستہ ہوسکتے ہیں اور اس کی وضاحت تشویشناک تغیرات کی بہتات سے بھی کی جاسکتی ہے لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ افراد میں احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لانے کے سلسلہ میں نرمی پائی جا رہی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]