یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
TT

یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
یمنی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ یمن میں تنازعہ ختم کرنے کے مقصد سے حوثی گروپ کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے میں ایران کا ہاتھ ہے اور ایک طرف حوثیوں کی سنگینی کے بارے میں حکومت کے شکوک وشبہات میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف اس گروپ نے بین الاقوامی دباؤ سے اپنے غصہ کا اظہار ان بیانوں سے کیا ہے جن میں اس نے امریکہ پر حملہ کیا ہے اور اس کی طرف سے انسانیت سوز امداد فراہم کرنے اور جنگ بندی کی کوششوں کو مزاق قرار دیا ہے۔

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بدقسمتی سے حوثیوں نے ہمیشہ کی طرح مسقط میں مشورے کی میز پر ایک میٹھی گفتگو کی ہے لیکن زمین پر سعودی کو نشانہ بناتے ہوئے اس میں اضافہ جاری کر رکھا ہے اور مارب میں آئی ڈی پی کے کیمپوں پر حملہ کیا ہے اور انہوں نے ایران اور حزب اللہ پر الزام لگایا ہے کہ یہی دونوں تحریک کو سعودی اقدام کو مسترد کرنے اور اسے ناکام بنانے کی ہدایت کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]