یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
TT

یمن: حوثیوں کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے کے پیچھے تہران کا ہاتھ ہے

مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
مارب میں بے گھر افراد کے کیمپ کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے جہاں حوثی فوج کی طرف سے کشیدگی کا ماحول ہے (اے ایف پی)
یمنی حکومت نے الزام لگایا ہے کہ یمن میں تنازعہ ختم کرنے کے مقصد سے حوثی گروپ کے ذریعہ سعودی اقدام کو مسترد کرنے میں ایران کا ہاتھ ہے اور ایک طرف حوثیوں کی سنگینی کے بارے میں حکومت کے شکوک وشبہات میں اضافہ ہوا ہے تو دوسری طرف اس گروپ نے بین الاقوامی دباؤ سے اپنے غصہ کا اظہار ان بیانوں سے کیا ہے جن میں اس نے امریکہ پر حملہ کیا ہے اور اس کی طرف سے انسانیت سوز امداد فراہم کرنے اور جنگ بندی کی کوششوں کو مزاق قرار دیا ہے۔

یمنی حکومت کے ترجمان راجح بادی نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ بدقسمتی سے حوثیوں نے ہمیشہ کی طرح مسقط میں مشورے کی میز پر ایک میٹھی گفتگو کی ہے لیکن زمین پر سعودی کو نشانہ بناتے ہوئے اس میں اضافہ جاری کر رکھا ہے اور مارب میں آئی ڈی پی کے کیمپوں پر حملہ کیا ہے اور انہوں نے ایران اور حزب اللہ پر الزام لگایا ہے کہ یہی دونوں تحریک کو سعودی اقدام کو مسترد کرنے اور اسے ناکام بنانے کی ہدایت کر رہے ہیں۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]