افریقی یونین نے "نہضہ ڈیم" تنازعہ میں دوبارہ پہل کی ہے

سوڈانی آبپاشی وزیر کو گزشتہ جون اپنے مصری اور ایتھوپیا کے ہم منصبوں کے ساتھ مجازی مذاکرات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی آبپاشی وزیر کو گزشتہ جون اپنے مصری اور ایتھوپیا کے ہم منصبوں کے ساتھ مجازی مذاکرات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

افریقی یونین نے "نہضہ ڈیم" تنازعہ میں دوبارہ پہل کی ہے

سوڈانی آبپاشی وزیر کو گزشتہ جون اپنے مصری اور ایتھوپیا کے ہم منصبوں کے ساتھ مجازی مذاکرات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
سوڈانی آبپاشی وزیر کو گزشتہ جون اپنے مصری اور ایتھوپیا کے ہم منصبوں کے ساتھ مجازی مذاکرات کے دوران دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
افریقی یونین نے ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کے بحران سے متعلق پہل دوبارہ شروع کردی ہے اور کل ہفتہ سے کانگولی کے دارالحکومت کنشاسا میں تینوں ممالک سوڈان، مصر اور ایتھوپیا کو دوبارہ ایک میز پر لاکر فریقین کے مابین تنازعے کے لئے مذاکرات کی میزبانی کا اعلان کیا ہے اور یہ اقدام تناؤ اور شدت کے چند دنوں کے بعد کیا گیا ہے۔

کونغو میں صدارتی اور خارجی عہدیداروں نے بتایا ہے کہ اس اجلاس کی میزبانی صدر فیلکس شیسکیڈی کریں گے جنھوں نے فروری میں افریقی یونین کی صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا جبکہ افریقی یونین کمیشن کی چیئرپرسن موسا فاکی کی شرکت بھی متوقع ہے۔

خرطوم میں افریقی یونین کے سفیر محمد بلعیش نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ کنشاسا اجلاس ماہرین کی سطح پر ہوگا اور 3 دن تک جاری رہے گا۔(۔۔۔)

جمعہ 20 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 02 اپریل 2021ء شماره نمبر [15466]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]