آئی ایم ایف نے "کورونا" کی وجہ سے معاشرتی بدامنی سے آگاہ کیا ہے

آئی ایم ایف نے "کورونا" کی وجہ سے معاشرتی بدامنی سے آگاہ کیا ہے
TT

آئی ایم ایف نے "کورونا" کی وجہ سے معاشرتی بدامنی سے آگاہ کیا ہے

آئی ایم ایف نے "کورونا" کی وجہ سے معاشرتی بدامنی سے آگاہ کیا ہے
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے جاری کردہ انتباہ کے مطابق "کوویڈ - 19" وبائی امراض نے دنیا میں عدم مساوات کو بڑھاوا دیا ہے جس سے لوگوں کی حکومتوں اور معاشرتی بد امنی پر اعتماد کا خاتمہ ہوسکتا ہے۔

کل شام کو شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے کہا ہے کہ (کوویڈ ۔19) وبائی امراض نے عدم مساوات اور غربت کے ان مظاہروں کو اور بڑھادیا ہے جو ان کی موجودگی سے پہلے موجود تھے اور معاشرتی حفاظت کے جال کی اہمیت کا بھی مظاہرہ کیا ہے اور 2030 تک پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے 121 ابھرتی معیشتوں اور کم آمدنی والے ترقی پذیر ممالک کے لئے 3 کھرب ڈالر کی ضرورت ہے یعنی یہ اس تاریخ تک عالمی جی ڈی پی کا اندازہ 2.6 فیصد ہے۔

اس رپورٹ میں جو بہار اجلاسوں کی تیاری کے لئے شائع کیا گیا ہے اس میں مزید کہا گیا ہے کہ وبائی مرض سے بنیادی خدمات کی فراہمی کے سلسلہ میں غیر مساوات کا انکشاف ہوا ہے جیسے صحت کی دیکھ بھال، اعلی معیار کی تعلیم اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر ہےجس کے نتیجے میں آمدنی کا فرق نسل در نسل برقرار رہ سکتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 03 اپریل 2021ء شماره نمبر [15467]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]