عرفات کی تحریری دستاویز میں اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی جگہ کی وضاحت کی گئی ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2900696/%D8%B9%D8%B1%D9%81%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AD%D8%B1%DB%8C%D8%B1%DB%8C-%D8%AF%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%88%DB%8C%D8%B2-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D9%81%D9%88%D8%AC%DB%8C%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%8C-%D8%AA%D8%AF%D9%81%DB%8C%D9%86-%DA%A9%DB%8C-%D8%AC%DA%AF%DB%81-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%B6%D8%A7%D8%AD%D8%AA-%DA%A9%DB%8C-%DA%AF%D8%A6%DB%8C-%DB%81%DB%92
عرفات کی تحریری دستاویز میں اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی جگہ کی وضاحت کی گئی ہے
اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
تل ابیب:«الشرق الأوسط»
TT
عرفات کی تحریری دستاویز میں اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی جگہ کی وضاحت کی گئی ہے
اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
سابقہ اسرائیلی وزیر سلامتی ، یمنا پارٹی کی سربراہ نفتالی بینیٹ نے عربی میں لکھی گئی ایک دستاویز کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کی تحریر میں ہے اور اس میں ہلاک ہونے والے ان تین اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی حالت اور جگہ کی وضاحت کی گئی ہے جو شامی فوج کے ساتھ لبنانی علاقہ میں "سلطان یعقوب" کی جنگ میں سنہ 1982 میں لبنان پر پہلی اسرائیلی جنگ کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔
تل ابیب میں عبرانی نیوز سائٹ واللا نے بتایا ہے کہ اس دستاویز میں شام کے دارالحکومت کے قریب واقع یرموک پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی شہداء کے قبرستان کا تفصیلی نقشہ موجود ہے۔
تدفین کی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے علاوہ دستاویز میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ شامی شہریوں نے اسرائیلی لاشوں کو محفوظ کیا ہے اور انہیں محفوظ تابوت میں رکھا ہے تاکہ ان کی شناخت آسانی سے ہو سکے۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔