عرفات کی تحریری دستاویز میں اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی جگہ کی وضاحت کی گئی ہے

اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
TT

عرفات کی تحریری دستاویز میں اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی جگہ کی وضاحت کی گئی ہے

اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
اسرائیل عرفات کی تحریری دستاویز کے بارے میں بات کر رہا ہے
سابقہ ​​اسرائیلی وزیر سلامتی ، یمنا پارٹی کی سربراہ نفتالی بینیٹ نے عربی میں لکھی گئی ایک دستاویز کا انکشاف کیا ہے جس کے بارے میں کہا گیا ہے کہ یہ مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کی تحریر میں ہے اور اس میں ہلاک ہونے والے ان تین اسرائیلی فوجیوں کی تدفین کی حالت اور جگہ کی وضاحت کی گئی ہے جو شامی فوج کے ساتھ لبنانی علاقہ میں "سلطان یعقوب" کی جنگ میں سنہ 1982 میں لبنان پر پہلی اسرائیلی جنگ کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔

تل ابیب میں عبرانی نیوز سائٹ واللا نے بتایا ہے کہ اس دستاویز میں شام کے دارالحکومت کے قریب واقع یرموک پناہ گزین کیمپ میں فلسطینی شہداء کے قبرستان کا تفصیلی نقشہ موجود ہے۔

تدفین کی جگہوں کی نشاندہی کرنے کے علاوہ دستاویز میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ شامی شہریوں نے اسرائیلی لاشوں کو محفوظ کیا ہے اور انہیں محفوظ تابوت میں رکھا ہے تاکہ ان کی شناخت آسانی سے ہو سکے۔(۔۔۔)

ہفتہ 21 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 03 اپریل 2021ء شماره نمبر [15467]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]