ایک حیرت انگیز بیان میں ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے بتایا ہے کہ قریبی سیکیورٹی پیروی کے بعد اردن کے شہری شریف حسن بن زید اور باسم عوض اللہ اور دیگر افراد کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش جاری ہے۔
یہ خبر سیاسی حلقوں کے لئے ایک صدمہ تھا کیونکہ اردن میں کوئی بھی رئیس پہلے گرفتار نہیں ہوا ہے اور شریف حسن بن زید ملک میں عوامی زندگی میں سرگرم افراد میں شامل بھی نہیں ہیں جبکہ باسم عوض اللہ اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم کے مشیر ہیں اور وہ محل کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے 2009 میں عدالت کے ایوان صدر میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد اس سیاسی دنیا سے دور ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)
اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]