اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ہفتے کے روز اردن کے سکیورٹی حکام نے متعدد ممتاز شخصیات کو گرفتار کیا ہے جن میں حکمران خاندان کے ایک رشتے دار شریف حسن بن زید اور شاہی دربار کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ ہیں اور ان کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے جیسا کہ سیکیورٹی ذمہ دار نے کہا ہے۔

ایک حیرت انگیز بیان میں ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے بتایا ہے کہ قریبی سیکیورٹی پیروی کے بعد اردن کے شہری شریف حسن بن زید اور باسم عوض اللہ اور دیگر افراد کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش جاری ہے۔

یہ خبر سیاسی حلقوں کے لئے ایک صدمہ تھا کیونکہ اردن میں کوئی بھی رئیس پہلے گرفتار نہیں ہوا ہے اور شریف حسن بن زید ملک میں عوامی زندگی میں سرگرم افراد میں شامل بھی نہیں ہیں جبکہ باسم عوض اللہ اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم کے مشیر ہیں اور وہ محل کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے 2009 میں عدالت کے ایوان صدر میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد اس سیاسی دنیا سے دور ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]