اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ہفتے کے روز اردن کے سکیورٹی حکام نے متعدد ممتاز شخصیات کو گرفتار کیا ہے جن میں حکمران خاندان کے ایک رشتے دار شریف حسن بن زید اور شاہی دربار کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ ہیں اور ان کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے جیسا کہ سیکیورٹی ذمہ دار نے کہا ہے۔

ایک حیرت انگیز بیان میں ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے بتایا ہے کہ قریبی سیکیورٹی پیروی کے بعد اردن کے شہری شریف حسن بن زید اور باسم عوض اللہ اور دیگر افراد کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش جاری ہے۔

یہ خبر سیاسی حلقوں کے لئے ایک صدمہ تھا کیونکہ اردن میں کوئی بھی رئیس پہلے گرفتار نہیں ہوا ہے اور شریف حسن بن زید ملک میں عوامی زندگی میں سرگرم افراد میں شامل بھی نہیں ہیں جبکہ باسم عوض اللہ اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم کے مشیر ہیں اور وہ محل کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے 2009 میں عدالت کے ایوان صدر میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد اس سیاسی دنیا سے دور ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]