اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

اردن: سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر اعلی عہدے پر مشتمل شخصیات کو گرفتار کرلیا گیا ہے

اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
اردن کے شاہ کنگ عبد اللہ دوم کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
کل ہفتے کے روز اردن کے سکیورٹی حکام نے متعدد ممتاز شخصیات کو گرفتار کیا ہے جن میں حکمران خاندان کے ایک رشتے دار شریف حسن بن زید اور شاہی دربار کے سابق سربراہ باسم عوض اللہ ہیں اور ان کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے جیسا کہ سیکیورٹی ذمہ دار نے کہا ہے۔

ایک حیرت انگیز بیان میں ایک سیکیورٹی ذمہ دار نے بتایا ہے کہ قریبی سیکیورٹی پیروی کے بعد اردن کے شہری شریف حسن بن زید اور باسم عوض اللہ اور دیگر افراد کو سیکیورٹی وجوہات کی بناء پر گرفتار کیا گیا ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ تفتیش جاری ہے۔

یہ خبر سیاسی حلقوں کے لئے ایک صدمہ تھا کیونکہ اردن میں کوئی بھی رئیس پہلے گرفتار نہیں ہوا ہے اور شریف حسن بن زید ملک میں عوامی زندگی میں سرگرم افراد میں شامل بھی نہیں ہیں جبکہ باسم عوض اللہ اردن کے بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم کے مشیر ہیں اور وہ محل کے ساتھ مضبوط تعلقات کو برقرار رکھتے ہوئے 2009 میں عدالت کے ایوان صدر میں اپنا عہدہ چھوڑنے کے بعد اس سیاسی دنیا سے دور ہو چکے ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]