تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
TT

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
تیونس میں صدر جمہوریہ کے دفتر میں ایک نئے استعفیٰ نے یکے بعد دیگرے استعفوں کی وجوہات کے بارے میں شدید سیاسی بحث ومباحثے کو جنم دے دیا ہے کیونکہ صدر قیس سعید کی پانچ سالہ میعاد میں سے ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے میں اب تک آٹھ لوگوں نے استعفی دیا ہے۔

آخری بار استعفی دینے والے اسماعیل البدیوی ہیں جو صدر جمہوریہ کے دفتر سے منسلک تھے اور انہوں نے نومبر 2019 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔

اگرچہ مستعفی ہونے والے افراد عام طور پر اپنی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں بیان دینے سے گریز کرتے آرہے ہیں اور یہ کہنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں کہ یہ ذاتی معاملات کی وجہ سے ہے لیکن تیونسی کے متعدد سیاست دانوں کا دعوی ہے کہ اس کے کچھ حصہ کا تعلق اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ معاملات کرنے میں صدر کے تجربے کی کمی سے ہے اور خاص طور پر ان سیاسی اور سماجی بحرانوں کی روشنی میں جن کا تعلق مقامی منظر نامے سے ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]