تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
TT

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے

تیونس کے صدارتی عہدے سے استعفی دینے کا سلسلہ جاری ہے
تیونس میں صدر جمہوریہ کے دفتر میں ایک نئے استعفیٰ نے یکے بعد دیگرے استعفوں کی وجوہات کے بارے میں شدید سیاسی بحث ومباحثے کو جنم دے دیا ہے کیونکہ صدر قیس سعید کی پانچ سالہ میعاد میں سے ڈیڑھ سال سے بھی کم عرصے میں اب تک آٹھ لوگوں نے استعفی دیا ہے۔

آخری بار استعفی دینے والے اسماعیل البدیوی ہیں جو صدر جمہوریہ کے دفتر سے منسلک تھے اور انہوں نے نومبر 2019 میں یہ عہدہ سنبھالا تھا۔

اگرچہ مستعفی ہونے والے افراد عام طور پر اپنی علیحدگی کی وجوہات کے بارے میں بیان دینے سے گریز کرتے آرہے ہیں اور یہ کہنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں کہ یہ ذاتی معاملات کی وجہ سے ہے لیکن تیونسی کے متعدد سیاست دانوں کا دعوی ہے کہ اس کے کچھ حصہ کا تعلق اپنے آس پاس کے لوگوں کے ساتھ معاملات کرنے میں صدر کے تجربے کی کمی سے ہے اور خاص طور پر ان سیاسی اور سماجی بحرانوں کی روشنی میں جن کا تعلق مقامی منظر نامے سے ہے۔(۔۔۔)

اتوار 22 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 04 اپریل 2021ء شماره نمبر [15468]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]