ریٹائرڈ جرنیلوں کے بیان سے اردوگان کو اپنے اقتدار سے ہٹائے جانے کا ہوا خوف

جمعہ کے دن ترکی کا "اسطنبول معاہدے" سے دستبرداری کے خلاف خواتین کے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جمعہ کے دن ترکی کا "اسطنبول معاہدے" سے دستبرداری کے خلاف خواتین کے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
TT

ریٹائرڈ جرنیلوں کے بیان سے اردوگان کو اپنے اقتدار سے ہٹائے جانے کا ہوا خوف

جمعہ کے دن ترکی کا "اسطنبول معاہدے" سے دستبرداری کے خلاف خواتین کے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
جمعہ کے دن ترکی کا "اسطنبول معاہدے" سے دستبرداری کے خلاف خواتین کے مظاہرے کے ایک منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (ای پی اے)
ترک بحریہ کے 103 ریٹائرڈ ایڈمرل افسران کی طرف سے جاری کردہ اس بیان کی وجہ سے ترک ایوان صدر اور "ترقی اور انصاف" حکومت کے حلقوں میں تناؤ پیدا ہو چکا ہے جس میں انہوں نے 1936 میں ترکی کے آبنائے راستہ میں نیوی گیشن سے متعلق بین الاقوامی "مونٹریس" معاہدے کی خلاف ورزی کرنے سے آگاہ کیا ہے۔

بیان پر دستخط کرنے والوں نے "اسطنبول کینال" منصوبے پر اپنے اعتراض کا اظہار کیا ہے جس کے بارے میں صدر رجب طیب اردوگان پرجوش ہیں اور انھوں نے ملک کے لئے نیا آئین متعارف کروانے کی کوشش بھی کی ہے اور انہوں نے 2011 میں خواتین کی تحفظ کے لئے یوروپ کنونشن سے دستبرداری کا فیصلے بھی کیا ہے اور اسی طرح انہوں نے فوج سے آئین کی اقدار کو محفوظ رکھنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں سرکاری وکیل کے دفتر نے اس بیان کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے جو ہفتے کی رات دیر گئے جاری کیا گیا تھا اور اس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بیان کے دستخط کنندگان اور اس کی تیاری اور اجرا کے پیچھے موجود افراد کی تحقیقات کی جائیں گی۔(۔۔۔)

پیر 23 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 05 اپریل 2021ء شماره نمبر [15469]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]