"نہضہ ڈیم"۔۔۔ آخری موقع کے مذاکرات میں بھی پیدا ہوے اختلافاتhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2903806/%D9%86%DB%81%D8%B6%DB%81-%DA%88%DB%8C%D9%85%DB%94%DB%94%DB%94-%D8%A2%D8%AE%D8%B1%DB%8C-%D9%85%D9%88%D9%82%D8%B9-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B0%D8%A7%DA%A9%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A8%DA%BE%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%AF%D8%A7-%DB%81%D9%88%DB%92-%D8%A7%D8%AE%D8%AA%D9%84%D8%A7%D9%81%D8%A7%D8%AA
"نہضہ ڈیم"۔۔۔ آخری موقع کے مذاکرات میں بھی پیدا ہوے اختلافات
20 جولائی کو ایک مصنوعی سیارہ کے ذریعہ "نہضہ ڈیم" کی لی گئی تصویر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز کنشاسا میں ایتھوپیا کے بڑے "نہضہ ڈیم" کے بارے میں ایتھوپیا، مصر اور سوڈان کے مابین ہونے والے آخری موقع کے مذاکرات میں بھی اختلافات ہی کا معالہ غالب رہا اور جمہوریہ کانگو کے صدر جمہوریہ فیلکس شیسکیڈی کی موجودگی میں تینوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور آبی وزرائے خارجہ نے ملاقات کی ہے اور یاد رہے کہ فروری سے افریقی یونین کی صدارت کانگو کے سپرد ہے۔
ایک طرف مصر نے اس اجلاس کو اتفاق رائے کے لئے ایک آخری موقع سمجھا تو دوسری طرف ذرائع نے الشرق الاوسط کو بتایا ہے کہ ایتھوپیا اب بھی اگلی جولائی کو دوسری بار ڈیم جھیل کو بھرنے کے حوالے سے اپنے موقف پر قائم ہے جبکہ سوڈان اور مصر دونوں کسی معاہدے کو پہنچنے سے پہلے ہی ڈیم کو دوسری مرتبہ بھرنے کو مسترد کر رہے ہیں اور سوڈان کے پانی کی تنصیبات اور ڈیموں کے سلسلہ میں اس کے خطرات سے بھی متنبہ کر رہے ہیں کیونکہ اس کا اثر نیل کے کنارے بسنے والے 20 ملین سے زیادہ افراد پر پڑنے والا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]