ایک خاندانی میٹنگ میں اردن کا بحران شامل ہے

شہزادہ حمزہ کی شہزادی بسمہ سے سنہ 2012 میں ہونے والی شادی کے دوران شاہ عبد اللہ دوم، ملکہ نور اور ملکہ رانیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ حمزہ کی شہزادی بسمہ سے سنہ 2012 میں ہونے والی شادی کے دوران شاہ عبد اللہ دوم، ملکہ نور اور ملکہ رانیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

ایک خاندانی میٹنگ میں اردن کا بحران شامل ہے

شہزادہ حمزہ کی شہزادی بسمہ سے سنہ 2012 میں ہونے والی شادی کے دوران شاہ عبد اللہ دوم، ملکہ نور اور ملکہ رانیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
شہزادہ حمزہ کی شہزادی بسمہ سے سنہ 2012 میں ہونے والی شادی کے دوران شاہ عبد اللہ دوم، ملکہ نور اور ملکہ رانیہ کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ روز اردن میں شاہی خاندان نے اس بحران پر قابو پا لیا ہے جس کا سامنا ملک کو گزشتہ دو دنوں کے دوران ہوا ہے اور اس سے قبل اردنی بادشاہ شاہ عبد اللہ دوم نے اپنے چچا اور سابق ولی عہد شہزادہ حسن بن طلال کو شہزادہ حمزہ کے معاملہ سے نمٹنے کی ذمہ داری سونپ دی ہے۔

اردن کی شاہی عدالت نے کل شام ٹویٹر کے ذریعے یہ بات شائع کی ہے کہ ہاشمی خاندان کے دائرہ کار میں شہزادہ حمزہ کے معاملے سے نمٹنے کے فیصلے کی روشنی میں شاہ عبد اللہ دوم نے یہ ذمہ داری اپنے چچا شہزادہ الحسن کے سپرد کردیا ہے جو شہزادہ حمزہ کے ساتھ بات چیت کریں گے اور شہزادہ حمزہ نے بھی یہ کہا ہے کہ وہ ہاشمی خاندان کے طریقہ اور اس راستے پر قائم رہیں گے جسے بادشاہ نے شہزادہ الحسن کو سونپا ہے۔(۔۔۔)

منگل 24 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 06 اپریل 2021ء شماره نمبر [15470]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]