اردوگان ریٹائرڈ جرنیلوں کے خلاف نقل وحرکت کرنے والے ہیںhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2903986/%D8%A7%D8%B1%D8%AF%D9%88%DA%AF%D8%A7%D9%86-%D8%B1%DB%8C%D9%B9%D8%A7%D8%A6%D8%B1%DA%88-%D8%AC%D8%B1%D9%86%DB%8C%D9%84%D9%88%DA%BA-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D9%84%D8%A7%D9%81-%D9%86%D9%82%D9%84-%D9%88%D8%AD%D8%B1%DA%A9%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%88%D8%A7%D9%84%DB%92-%DB%81%DB%8C%DA%BA
اردوگان ریٹائرڈ جرنیلوں کے خلاف نقل وحرکت کرنے والے ہیں
باسفورس میں ایک ترک بحری جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
انقرہ: سید عبد الرازق
TT
TT
اردوگان ریٹائرڈ جرنیلوں کے خلاف نقل وحرکت کرنے والے ہیں
باسفورس میں ایک ترک بحری جہاز کو دیکھا جا سکتا ہے (اے بی)
فوجی بغاوت سے متعلق اپنی تشویش کے اشارے کے درمیان ترک صدر رجب طیب اردوگان نے اپنی حکومت کے ممبران اور سیکیورٹی خدمات کے عہدیداروں کے ساتھ بحری فوج کے ان 103 ریٹائرڈ ایڈمرلز کے جاری کردہ بیان کے پس منظر کے خلاف کل (پیر) کو ہنگامی تشخیصی میٹنگ کی ہے جو اسطنبول کینال پروجیکٹ کی خاطر ترکی کے آبنائے احد اور بحیرہ اسود میں بحری جہازوں کی نقل وحرکت سے متعلق "مونٹریکس معاہدہ" سے دستبرداری پر تبادلہ خیال کرنے کا انکار کیا ہے جبکہ اردوگان اس سلسلہ میں بہت پرجوش ہیں۔
گوشتہ روز سیکیورٹی فورسز نے پبلک پراسیکیوشن کی تفتیش کے حصے کے طور پر البیان کی دو ویب سائٹوں میں سے 10 کو گرفتار کیا ہے جبکہ 4 دیگر افراد کو 3 دن کے اندر انقرہ پولیس کمانڈ پر نظرثانی کرنے کی ضرورت کے بارے میں آگاہ کیا گیا ہے اور ان کی عمر کی وجہ سے انہیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]