المقداد کے پیغام پر یورپ کے ردعمل سے دمشق میں مایوس کا ماحول

گزشتہ ماہ 30ویں برسلز کانفرنس میں خارجی اور سلامتی امور کے یورپی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ماہ 30ویں برسلز کانفرنس میں خارجی اور سلامتی امور کے یورپی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

المقداد کے پیغام پر یورپ کے ردعمل سے دمشق میں مایوس کا ماحول

گزشتہ ماہ 30ویں برسلز کانفرنس میں خارجی اور سلامتی امور کے یورپی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
گزشتہ ماہ 30ویں برسلز کانفرنس میں خارجی اور سلامتی امور کے یورپی کمشنر جوزف بورل کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
شام کے وزیر خارجہ فیصل المقداد کے ذریعہ متعدد یوروپی ممالک کے وزرا کو بھیجے گئے غیر اعلان کردہ تحریری خط پر یورپی ردعمل سے دمشق مایوس چھا گئی ہے اور اس خط میں یورپی یونین کے دائرہ کار میں کسی بھی قسم کے نئے مواقف اختیار کئے بغیر دمشق کے ساتھ آزادانہ گفتگو اور مسئلہ کے حل کا مطالبہ شامل ہے۔

"الشرق الاوسط" کو ملی اس خط کی ایک کاپی کے مطابق المقداد نے آسٹریا، رومانیہ، اٹلی، یونان اور ہنگری سمیت متعدد ممالک کے متعدد وزرائے خارجہ کو لکھے گئے خط میں مستقبل میں کچھ مشہور حکومتوں کی طرف سے غلط پالیسیاں اپنانے کی اجازت نہ دینے کے سلسلہ میں کام کرنے کے لئے سخت سالوں کے اسباق سے استفادہ کرنے پر آمادہ کیا ہے۔(۔۔۔)

بدھ 25 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 07 اپریل 2021ء شماره نمبر [15471]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]