یورپی تجویز کی وجہ سے آسٹرزینیکا کے خدشات ہوئے کمhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2910266/%DB%8C%D9%88%D8%B1%D9%BE%DB%8C-%D8%AA%D8%AC%D9%88%DB%8C%D8%B2-%DA%A9%DB%8C-%D9%88%D8%AC%DB%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A2%D8%B3%D9%B9%D8%B1%D8%B2%DB%8C%D9%86%DB%8C%DA%A9%D8%A7-%DA%A9%DB%92-%D8%AE%D8%AF%D8%B4%D8%A7%D8%AA-%DB%81%D9%88%D8%A6%DB%92-%DA%A9%D9%85
طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
عواصم: «الشرق الاوسط»
TT
TT
یورپی تجویز کی وجہ سے آسٹرزینیکا کے خدشات ہوئے کم
طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
گزشتہ (بدھ) کو ایک طرف یورپی میڈیسن ایجنسی نے کورونا وائرس کے خلاف ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال کی تجویز دوبارہ کی ہے تو دوسری طرف برطانیہ میں میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی اور مشترکہ کمیٹی برائے ویکسینیشن اور حفاظتی ٹیکوں نے تیس سال سے کم عمر افراد کو دینے پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ اس سے خون کے جمنے کے سلسلہ میں کچھ معاملات کی اطلاع ملی ہے۔
برطانوی ایجنسی اور کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 18 سے 29 سال کی عمر کے افراد جو کسی بیماری سے دوچار نہیں ہیں انہیں دیگر ویکسین جیسے فائزر / بائونک یا موڈرنا ویکسین دی جا سکتی ہے اور یہ یاد رہے کہ برطانیہ میں دوسرا ویکسین حال ہی میں منظور کیا گیا ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]