یورپی تجویز کی وجہ سے آسٹرزینیکا کے خدشات ہوئے کم

طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
TT

یورپی تجویز کی وجہ سے آسٹرزینیکا کے خدشات ہوئے کم

طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
طوفان کی نگاہ میں آسٹرازینیکا ویکسین ابھی بھی موجود ہے (رائٹرز)
گزشتہ (بدھ) کو ایک طرف یورپی میڈیسن ایجنسی نے کورونا وائرس کے خلاف ایسٹرازینیکا ویکسین کے استعمال کی تجویز دوبارہ کی ہے تو دوسری طرف برطانیہ میں میڈیسن اینڈ ہیلتھ کیئر پروڈکٹس ریگولیٹری ایجنسی اور مشترکہ کمیٹی برائے ویکسینیشن اور حفاظتی ٹیکوں نے تیس سال سے کم عمر افراد کو دینے پر پابندی عائد کردی ہے کیونکہ اس سے خون کے جمنے کے سلسلہ میں کچھ معاملات کی اطلاع ملی ہے۔

برطانوی ایجنسی اور کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ 18 سے 29 سال کی عمر کے افراد جو کسی بیماری سے دوچار نہیں ہیں انہیں دیگر ویکسین جیسے فائزر / بائونک یا موڈرنا ویکسین دی جا سکتی ہے اور یہ یاد رہے کہ برطانیہ میں دوسرا ویکسین حال ہی میں منظور کیا گیا ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 08 اپریل 2021ء شماره نمبر [15472]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]