امریکہ عراق سے اپنی جنگی افواج کا انخلا کرے گا

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
TT

امریکہ عراق سے اپنی جنگی افواج کا انخلا کرے گا

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک گفت وشنید کے تیسرے دور کے دوران واشنگٹن نے کل عراق میں اپنی آخری جنگی فوجوں کو واپس لینے پر اتفاق کیا ہے جہاں وہ اب بھی "داعش" تنظیم کے شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تعینات ہیں اور ان فرضی اسٹریٹجک مذاکرات کے بعد دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور اتحادی افواج کی مشن تربیت اور مشورے میں تبدیل ہوچکی ہے اور اس طرح عراق میں اب کسی بھی جنگی قوت کی دوبارہ تعیناتی کا امکان ہو سکتا ہے بشرطیکہ مذاکرات کے دوران ٹائم ٹیبل (اس کے لئے) طے کیا جائے گا۔

اجلاس کا افتتاح امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین نے کیا ہے اور بلنکن نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ آج ہماری ملاقات سے امریکہ اور عراق کے مابین شراکت کے تعلقات کی تصدیق ہوتی ہے۔(۔۔۔)

جمعرات 26 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 08 اپریل 2021ء شماره نمبر [15472]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]