امریکہ عراق سے اپنی جنگی افواج کا انخلا کرے گاhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2910271/%D8%A7%D9%85%D8%B1%DB%8C%DA%A9%DB%81-%D8%B9%D8%B1%D8%A7%D9%82-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%D9%BE%D9%86%DB%8C-%D8%AC%D9%86%DA%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%81%D9%88%D8%A7%D8%AC-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%86%D8%AE%D9%84%D8%A7-%DA%A9%D8%B1%DB%92-%DA%AF%D8%A7
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو دیکھا جا سکتا ہے (رائٹرز)
بغداد کے ساتھ اسٹریٹجک گفت وشنید کے تیسرے دور کے دوران واشنگٹن نے کل عراق میں اپنی آخری جنگی فوجوں کو واپس لینے پر اتفاق کیا ہے جہاں وہ اب بھی "داعش" تنظیم کے شدت پسندوں کا مقابلہ کرنے کے لئے تعینات ہیں اور ان فرضی اسٹریٹجک مذاکرات کے بعد دونوں فریقوں نے ایک مشترکہ بیان میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ امریکہ اور اتحادی افواج کی مشن تربیت اور مشورے میں تبدیل ہوچکی ہے اور اس طرح عراق میں اب کسی بھی جنگی قوت کی دوبارہ تعیناتی کا امکان ہو سکتا ہے بشرطیکہ مذاکرات کے دوران ٹائم ٹیبل (اس کے لئے) طے کیا جائے گا۔
اجلاس کا افتتاح امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین نے کیا ہے اور بلنکن نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ آج ہماری ملاقات سے امریکہ اور عراق کے مابین شراکت کے تعلقات کی تصدیق ہوتی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]