قابل تجدید توانائی کے استحصال کے لئے پہلے منصوبے کے افتتاحی منصوبہ کو سعودی ولی عہد کی سرپرستی حاصل

گزشتہ روز سکاکا شمسی توانائی پلانٹ کا افتتاح کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز سکاکا شمسی توانائی پلانٹ کا افتتاح کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

قابل تجدید توانائی کے استحصال کے لئے پہلے منصوبے کے افتتاحی منصوبہ کو سعودی ولی عہد کی سرپرستی حاصل

گزشتہ روز سکاکا شمسی توانائی پلانٹ کا افتتاح کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
گزشتہ روز سکاکا شمسی توانائی پلانٹ کا افتتاح کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کا ملک اگلے دس سالوں میں قابل تجدید توانائی اور اس کی ٹکنالوجیوں کا حصول جاری رکھے گا اور اسی کے ساتھ ہی ملک کے انتہائی شمال میں شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کے لئے گذشتہ روز سکاکا نامی پلانٹ منصوبہ کو لانچ کیا گیا ہے اور اسے آپریٹ بھی کر دیا گیا ہے اور ملک کے مختلف علاقوں میں 7 نئے منصوبوں کے لئے بجلی کی خریداری کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوا ہے اور یہ سب علاقائی سطح پر حال ہی میں ملک کے ذریعہ شروع کیے گئے سبز اقدامات کے مطابق ہو رہا ہے۔

ولی عہد شہزادہ نے کل کہا ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ امتزاج کو حاصل کرنے اور پیداوار اور کھپت کی استعداد کو بڑھانا چاہتے ہیں اور آج ہم شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار کے لئے ساکا پلانٹ کی لانچنگ اور کارروائی کا مشاہدہ کر رہے ہیں جو ملک میں قابل تجدید توانائی کے استحصال کے لئے ہمارا پہلا اقدام ہے اور انہوں نے اس بات کا بھی انکشاف کیا ہے کہ مستقبل قریب میں ہوا کی توانائی سے بجلی کی پیداوار کے لئے دومہ الجندل اسٹیشن کے منصوبہ کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے اس بات کی بھی وضاحت کی ہے کہ نئے منصوبے کے معاہدوں سے مملکت کے علاقوں کے لئے شمسی توانائی سے بجلی کی پیداوار میں مدد ملے گی اور اس کے علاوہ سکاکا اور دومۃ الجندل منصوبے بھی ہیں جن سے گرین ہاؤس کے 70 لاکھ ٹن سے زیادہ اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔(۔۔۔)

جمعہ 27 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 09 اپریل 2021ء شماره نمبر [15473]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]