سمندری غذا پر لگی پابندی کی وجہ سے برطانوی معیشت متاثر ہو رہی ہے

برطانیہ نے کہا ہے کہ سمندری غذا کی کچھ اقسام کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی سے اس کی ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے (رائٹرز)
برطانیہ نے کہا ہے کہ سمندری غذا کی کچھ اقسام کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی سے اس کی ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے (رائٹرز)
TT

سمندری غذا پر لگی پابندی کی وجہ سے برطانوی معیشت متاثر ہو رہی ہے

برطانیہ نے کہا ہے کہ سمندری غذا کی کچھ اقسام کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی سے اس کی ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے (رائٹرز)
برطانیہ نے کہا ہے کہ سمندری غذا کی کچھ اقسام کی درآمد پر یورپی یونین کی پابندی سے اس کی ملکی معیشت متاثر ہو رہی ہے (رائٹرز)
برطانیہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین سے حتمی طور پر اس کے خارج ہونے کے چند ہفتوں بعد کچھ قسم کے سمندری غذا کی درآمد پر یورپی یونین کی طرف سے عائد پابندی کی وجہ سے اس کی مقامی معیشت متاثر ہو رہی ہے۔

برطانوی ماحولیات، فوڈ اینڈ رورل افیئر کی خاتون ترجمان نے جرمنی نیوز ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ درجہ بندی والے پانی (زمرہ بی) سے براہ راست بائولوی مولکس کی درآمد پر یورپی پابندی کا کوئی سائنسی یا تکنیکی جواز نہیں ہے اور  انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس صورت حال کی وجہ سے  برطانیہ اور باقی یورپ کے مابین علیحدگی کرنے والے علاقہ (انگریزی) کے دونوں جانب موجود بازاروں کو نفصان پہنچ رہا ہے۔

یوروپی یونین کی درجہ بندی کے مطابق "کلاس اے" کا پانی دنیا کا سب سے صاف پانی ہے، اس کے بعد "کلاس بی" کا پانی آتا ہے اور یورپی قوانین کے مطابق یوروپی یونین صفائی کیے بغیر "کلاس اے" کے پانی سے مولسک کو درآمد کرسکتا ہے۔(۔۔۔)

ہفتہ 16 رجب المرجب 1442 ہجرى – 27 فروری 2021ء شماره نمبر [15432]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]