مجدی احمد علی: مصری سنیما بحران کا شکار ہے

مصری ڈائریکٹر مجدی احمد علی کو دیکھا جا سکتا ہے (ہدایت کار کا فیس بک پیج)
مصری ڈائریکٹر مجدی احمد علی کو دیکھا جا سکتا ہے (ہدایت کار کا فیس بک پیج)
TT

مجدی احمد علی: مصری سنیما بحران کا شکار ہے

مصری ڈائریکٹر مجدی احمد علی کو دیکھا جا سکتا ہے (ہدایت کار کا فیس بک پیج)
مصری ڈائریکٹر مجدی احمد علی کو دیکھا جا سکتا ہے (ہدایت کار کا فیس بک پیج)
مصری ڈائریکٹر مجدی احمد علی نے کہا ہے کہ مصری سنیما بحران کا شکار ہے اور انہوں نے اس کی وجہ متعدد عوامل بتایا ہے جن میں "اسٹار اور شیل" کا مجموعہ ہے اور محلوں میں سینما گھروں کا غائب ہونا ہے اور مالی امداد میں دشواری بھی شامل ہے۔

الشرق الاوسط کے ساتھ ایک انٹرویو میں ڈائریکٹر نے مزید کہا ہے کہ یہ بحران صرف (کورونا) اور عام طور پر سنیما سے عوام کے مشغول ہونے کے نتیجے میں انڈسٹری کا بحران نہیں ہے لیکن اس کی وجہ یہ ہے کہ سنیما تفریح ​​کاروں کے لئے صرف مالوں کے اندر رہ گیا ہے اور اب پرانا سنیما تو باقی ہی نہیں رہا ہے اور اسی وجہ سے سینما اب شہری کی ثقافت کا ایک حصہ بھی نہیں رہا ہے۔

انہوں نے پروڈیوسروں کی تعداد میں ہونے والی کمی کی نشاندہی کرتے ہوئے یہ بھی واضح کیا ہے کہ ان میں سے بیشتر کے ذوق اچھے نہیں ہیں کیونکہ وہ (اسٹار اینڈ دی شیل) مجموعہ کو پیش کرتے ہیں اور فلم کا خیال اکثر ایک غیر ملکی (تھیم) سے چوری کیا ہوا ہوجاتا ہے۔(۔۔۔)

اتوار 17 رجب المرجب 1442 ہجرى – 28 فروری 2021ء شماره نمبر [15433]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]