مصر: مذاکرات کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی رکاوٹ کشیدگی میں اضافہ کا باعث بنے گی

ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
TT

مصر: مذاکرات کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی رکاوٹ کشیدگی میں اضافہ کا باعث بنے گی

ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
ایتھوپیا کے نہضہ ڈیم کی تصویر دیکھی جا سکتی ہے (اے بی)
آبی اور آبپاشی وسائل کے مصری وزیر محمد عبد العاطی نے کہا ہے کہ ایتھوپیائی فریق کی ضد اور (کنشاسا) مذاکرات کے دوران مذاکرات میں واپس جانے سے انکار ایک (رکاوٹ) کی حیثیت رکھتا ہے اور اس سے (نہضہ ڈیم) کا بحران پیچیدہ ہوگا اور خطے کے بحران میں مزید اضافہ ہوگا۔

کل عبد العاطی نے مزید کہا ہے کہ (کنشاسا) مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی ہے اور مذاکرات کی بحالی پر بھی کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے اور انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ ایتھوپیا نے دونوں بہاو ریاستوں (مصر اور سوڈان)  کی پیش کردہ مختلف تجاویز اور متبادلات کو مسترد کردیا ہے اور اس کا مقصد متنازعہ تکنیکی اور قانونی امور کے حل تک پہنچنے کی کوشش میں مذاکرات کے عمل کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔

وزیر عبد العاطی نے گزشتہ روز مصری وزیر اعظم مصطفیٰ مدبولی کو "کنشاسا" مذاکرات کے نتائج کے سلسلہ میں ایک بار پھر اسی سلسلے میں بریفنگ دی ہے کہ اور اس بات کی تاکید کی ہے کہ اس دورانیے کے دوران مصری اور سوڈانی فریقین نے نرمی کا طریقہ اختیار کیا ہے اور اس سے سمجھوتے تک پہنچنے کی سنجیدہ خواہش کی عکاسی ہو رہی ہے۔(۔۔۔)

جمعہ 27 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 09 اپریل 2021ء شماره نمبر [15473]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]