آج ویانا میں اجلاس اور پابندیوں کے بارے میں امریکی نرمی کا انتظار ہے

گروسی کو گزشتہ روز ویانا میں عراقجی کی سربراہی میں ایرانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
گروسی کو گزشتہ روز ویانا میں عراقجی کی سربراہی میں ایرانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
TT

آج ویانا میں اجلاس اور پابندیوں کے بارے میں امریکی نرمی کا انتظار ہے

گروسی کو گزشتہ روز ویانا میں عراقجی کی سربراہی میں ایرانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
گروسی کو گزشتہ روز ویانا میں عراقجی کی سربراہی میں ایرانی وفد کا استقبال کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (بین الاقوامی ایجنسی)
جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لئے بالواسطہ ویانا مذاکرات کے پہلے دور کے جائزے کے انکشاف کے موقع پر چیف ایرانی مذاکرات کار عباس عراقجی نے کہا ہے کہ پہلے واشنگٹن کو ایک ہی بار پابندیاں ختم کرنا ضروری ہے اس کے بعد تہران اپنی جوہری ذمہ داریوں کی تعمیل دوبارہ شروع کرے گا۔

عراقجی نے مزید کہا ہے کہ یہ مذاکرات ابھی تک ختم ہونے سے دور ہیں لیکن وہ اچھی طرح سے آگے بڑھ رہے ہیں اور انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا ہے کہ وفد مذاکرات کے لئے اپنے دارالحکومت واپس آجائیں گے اور آئندہ ہفتے ویانا میں مذاکرات دوبارہ شروع ہوں گے۔(۔۔۔)

جمعہ 27 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 09 اپریل 2021ء شماره نمبر [15473]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]