علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کرنے لئے مصر اور تیونس کے درمیان ایک سربراہی اجلاسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2912206/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86
علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کرنے لئے مصر اور تیونس کے درمیان ایک سربراہی اجلاس
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور تیونسی صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور تیونس کے صدر قیس سعید کے درمیان مصر اور تیونس کا سربراہی اجلاس آج ہفتے کے روز ہوگا اور یاد رہے کہ قیس کل قاہرہ پہنچے ہیں اور وہ مصر کے 3 روزہ دورے پر ہیں جس کے دوران وہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی امور کی پیشرفت کے سلسلہ میں تعاون کرنے پر تبادلۂ خیال کرنے والے ہیں۔
گزشتہ روز مصری صدارت کے ترجمان بسام راضی کے مطابق مصر اور تیونس کے درمیان ہونے والے اجلاس کے دوران تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر گفتگو ہوگی اور خصوصا سلامتی، معاشی اور سرمایہ کاری کی سطح پر بھی گفتگو ہوگی۔(۔۔۔)
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزامhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4814066-%D9%85%D8%A7%D9%84%DB%8C-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%AC%D8%B2%D8%A7%D8%A6%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AF%D8%B4%D9%85%D9%86%D8%A7%D9%86%DB%81-%DA%A9%D8%A7%D8%B1%D9%88%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D8%A7%DA%BA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D9%85%D8%B9%D8%A7%D9%85%D9%84%D8%A7%D8%AA-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85
مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔
"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔
انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔
اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔