علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کرنے لئے مصر اور تیونس کے درمیان ایک سربراہی اجلاسhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2912206/%D8%B9%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%A6%DB%8C-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A8%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A7%D9%82%D9%88%D8%A7%D9%85%DB%8C-%D8%A7%D9%85%D9%88%D8%B1-%D9%BE%D8%B1-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%82-%D8%AE%DB%8C%D8%A7%D9%84-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D9%84%D8%A6%DB%92-%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%AA%DB%8C%D9%88%D9%86%D8%B3-%DA%A9%DB%92-%D8%AF%D8%B1%D9%85%DB%8C%D8%A7%D9%86
علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کرنے لئے مصر اور تیونس کے درمیان ایک سربراہی اجلاس
گزشتہ روز قاہرہ میں مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور تیونسی صدر قیس سعید کو دیکھا جا سکتا ہے (مصری صدارت)
مصری صدر عبد الفتاح السیسی اور تیونس کے صدر قیس سعید کے درمیان مصر اور تیونس کا سربراہی اجلاس آج ہفتے کے روز ہوگا اور یاد رہے کہ قیس کل قاہرہ پہنچے ہیں اور وہ مصر کے 3 روزہ دورے پر ہیں جس کے دوران وہ دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور علاقائی اور بین الاقوامی امور کی پیشرفت کے سلسلہ میں تعاون کرنے پر تبادلۂ خیال کرنے والے ہیں۔
گزشتہ روز مصری صدارت کے ترجمان بسام راضی کے مطابق مصر اور تیونس کے درمیان ہونے والے اجلاس کے دوران تمام شعبوں میں مشترکہ تعاون باہمی تعلقات کو مستحکم کرنے کے طریقوں پر گفتگو ہوگی اور خصوصا سلامتی، معاشی اور سرمایہ کاری کی سطح پر بھی گفتگو ہوگی۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]