الکاظمی: غیر ملکی مداخلت دہشت گردی کی ایک شکل ہےhttps://urdu.aawsat.com/home/article/2915811/%D8%A7%D9%84%DA%A9%D8%A7%D8%B8%D9%85%DB%8C-%D8%BA%DB%8C%D8%B1-%D9%85%D9%84%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D8%AF%D8%A7%D8%AE%D9%84%D8%AA-%D8%AF%DB%81%D8%B4%D8%AA-%DA%AF%D8%B1%D8%AF%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%DA%A9-%D8%B4%DA%A9%D9%84-%DB%81%DB%92
عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
بغداد: فاضل النشمی
TT
TT
الکاظمی: غیر ملکی مداخلت دہشت گردی کی ایک شکل ہے
عراقی وزیر خارجہ فؤاد حسین اور عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابو الغیط کو گزشتہ روز بغداد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے (اے پی)
عراقی وزیر اعظم مصطفیٰ الکاظمی نے گزشتہ روز اپنے ملک کو درپیش دہشت گردی کے چیلینوں کی نئے اقسام کے بارے میں بات کی ہے۔
انہوں نے انسداد دہشت گردی کی بین الاقوامی سائنسی کانفرنس میں خطاب کے دوران کہا ہے کہ اب ہمیں دہشت گردی کی دوسری اقسام کا سامنا ہے جیسے کہ سرحدوں اور سرحدی راستوں کو کنٹرول کرنا ہے، بدعنوانی کا مقابلہ کرنا، بے قابو ہتھیاروں کو قابو کرنا اور غیر ملکی مداخلت کو روکنا ہے اور یہ بھی کہا کہ حکومت کی کوششیں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں توسیع کرنا ہے۔
یہ پہلا موقع ہے جب ملک کی اعلی ترین انتظامی انتظامیہ کے سربراہ نے اس نوعیت کے دہشت گردی کے چیلنجوں کی بات کی ہے۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]