مارب کی لڑائیوں میں درجنوں حوثی مارے گئے

مارب محاذ میں یمنی فوج کے ایک جوان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مارب محاذ میں یمنی فوج کے ایک جوان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

مارب کی لڑائیوں میں درجنوں حوثی مارے گئے

مارب محاذ میں یمنی فوج کے ایک جوان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
مارب محاذ میں یمنی فوج کے ایک جوان کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
یمنی آرمی فورسز کے میڈیا سنٹر کے مطابق یمنی فوجی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ گزشتہ روز (ہفتہ کو) گورنریٹ کے مغرب میں مارب کی لڑائیوں میں تقریبا 53 حوثی جنگجوؤں کے بچنے کی خبر ملی ہے اور اس میں تقریبا 30 دیگر افراد مارے بھی گئے ہیں۔

حوثی ملیشیاؤں نے اپنے ان شدید حملوں کے تسلسل میں جن کی شدید لہر کا آغاز گزشتہ ماضی میں کیا ہے اپنے ممبروں کے نئے گروپ کو پیش کیا ہے اور اس سے یہ امید ہے کہ سب سے اہم قانونی حکومت کے مضبوط گڑھ تیل کے صوبے (مارب) پر کنٹرول کیا جا سکے۔

دریں اثنا یمن میں قانونی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد نے گزشتہ روز اعلان کیا ہے کہ اس نے ملیشیاؤں کے ذریعہ سعودی عرب کی طرف مارے گئے ڈرون کو یمنی فضائی حدود میں ہی روک کر تباہ کردیا ہے اور اتحاد فورسز کی رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ ایرانی حمایت یافتہ دہشت گرد حوثی ملیشیاؤں کی جانب سے ملیشیاؤں کی دشمن پر مبنی کوششیں شہریوں اور شہری اشیاء کو نشانہ بنانے کے لئے منظم اور جان بوجھ کر کی گئی ہیں۔(۔۔۔)

اتوار 29 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 11 اپریل 2021ء شماره نمبر [15475]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]