اردوگان کے ساتھ نشستوں کے واقعہ سے چارلس مائکل کی نیند اڑ چکی ہے

کمیشن کی چیئرپرسن ارسولا وان ڈیر لیین کو دیکھا جا سکتا ہے
کمیشن کی چیئرپرسن ارسولا وان ڈیر لیین کو دیکھا جا سکتا ہے
TT

اردوگان کے ساتھ نشستوں کے واقعہ سے چارلس مائکل کی نیند اڑ چکی ہے

کمیشن کی چیئرپرسن ارسولا وان ڈیر لیین کو دیکھا جا سکتا ہے
کمیشن کی چیئرپرسن ارسولا وان ڈیر لیین کو دیکھا جا سکتا ہے
یورپی کونسل کے صدر چارلس مائکل کی نیند اس وقت اڑ گئی جب گزشتہ ہفتے ترکی میں ایک سخت موقف کا سامنا کرنا پڑا جب وہ ترک صدر رجب طیب اردوگان کے ساتھ ملحقہ ایک ہی نشست پر بیٹھے تھے جبکہ یوروپی کمیشن کی صدر تھوڑی دیر کے لئے کھڑی رہے جب انہیں اپنے لئے مخصوص نشست نہیں ملی۔

مائکل نے جرمن اخبار "ہینڈلز بلٹ" سے کہا کہ میں کوئی راز چھپاتا نہیں ہوں کہ رات کو مجھے اچھی طرح سے نیند نہیں آتی ہے اور اس کی وجہ میرے سر سے اس منظر کا نہیں جانا ہے۔

ایجنسی روئٹرز کے مطابق اس واقعے کی ایک ویڈیو کلپ میں کمیشن کی چیئرپرسن اروسولا وان ڈیر لیین جو اس عہدے پر قابض ہونے والی پہلی خاتون ہیں اور میٹنگ میں اکلوتی خاتون تھیں ان کو ایک لمحے کے لئے حیرت زدہ دیکھا گیا ہے اور انہوں نے ہتھیلی کو ایک دوسرے کے ساتھ ملا کر حرکت دی جس سے ان کی عدم رضامندی کی تصدیق ہوتی ہے کیونکہ مائکل بات چیت کے آغاز سے پہلے ہی اردوگان کے ساتھ ملحقہ واحد نشست پر بیٹھ گئے لیکن ان کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔(۔۔۔)

اتوار 29 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 11 اپریل 2021ء شماره نمبر [15475]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]