مصر اور سوڈان نے ڈیم کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی پیش کش کو کیا مسترد https://urdu.aawsat.com/home/article/2915831/%D9%85%D8%B5%D8%B1-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%B3%D9%88%DA%88%D8%A7%D9%86-%D9%86%DB%92-%DA%88%DB%8C%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%85%D8%B9%D9%84%D9%88%D9%85%D8%A7%D8%AA-%DA%A9%DB%92-%D8%AA%D8%A8%D8%A7%D8%AF%D9%84%DB%92-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D9%84%D8%B3%D9%84%DB%81-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%DB%8C%D8%AA%DA%BE%D9%88%D9%BE%DB%8C%D8%A7-%DA%A9%DB%8C-%D9%BE%DB%8C%D8%B4
مصر اور سوڈان نے ڈیم کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے سلسلہ میں ایتھوپیا کی پیش کش کو کیا مسترد
4 اپریل کو کنشاسا مذاکرات کے دوران سوڈان، مصر اور ایتھوپیا کے وزرائے خارجہ کو دیکھا جا سکتا ہے (روئٹرز)
مصر اور سوڈان نے ایتھوپیا کی اس پیش کش کو مسترد کردیا ہے جس میں خرطوم اور قاہرہ کو جولائی اور اگست کے مہینوں کے دوران مقررہ نہضہ ڈیم کو دوسری بار بھرنے کی تفصیلات سے آگاہ کرنے کی بات کی گئی ہے اور اسی طرح آپریشن کے عمل سے متعلق تکنیکی معلومات سے آگاہ کرنے کی بھی بات کی گئی ہے۔
جبکہ خرطوم نے ایتھوپیا کے ان ارادوں پر سوال اٹھاتے ہوئے پابند قانونی معاہدے پر دستخط کرنے کی ضرورت پر اصرار کیا ہے جس کے بارے میں کہا ہے کہ یہ سوڈان اور اس کے اسٹریٹیجک منصوبوں کے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور مصری وزارت آبپاشی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایتھوپیائی پیش کش میں دھوکے بھی شامل ہیں اور اس سے مذاکرات کے دوران حقیقت کی وضاحت نہیں ہو پا رہی ہے اور یہ بھی خیال کیا گیا ہے کہ ایتھوپیا کی پیش کش کو قبول کرنا دوسری بار بھرنے کے سلسلہ میں مصر کی طرف سے توثیق سمجھا جائے گا۔(۔۔۔)
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویشhttps://urdu.aawsat.com/%D8%AE%D8%A8%D8%B1%D9%8A%DA%BA/4785126-%D8%AF%DB%8C-%DB%81%DB%8C%DA%AF-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D9%86%D8%B3%D9%84-%DA%A9%D8%B4%DB%8C-%DA%A9%DB%92-%D8%A7%D9%84%D8%B2%D8%A7%D9%85-%DA%A9%DB%92-%D8%A8%D8%A7%D8%B1%DB%92-%D9%85%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84%DB%8C-%D8%AA%D8%B4%D9%88%DB%8C%D8%B4
دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔
پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔
جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)
جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]