نتنز پر ایک نیا حملہ اور اسرائیل کی طرف سے جنگ ملی دھمکی

گزشتہ جنوری کو "میکسار اسپیس ٹکنالوجی" سیٹیلائٹ کے ذریعہ نگرانی کی گئی نتنز یورینیم کی افزودگی کی سہولت میں توسیع کی ایک جھلک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جنوری کو "میکسار اسپیس ٹکنالوجی" سیٹیلائٹ کے ذریعہ نگرانی کی گئی نتنز یورینیم کی افزودگی کی سہولت میں توسیع کی ایک جھلک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

نتنز پر ایک نیا حملہ اور اسرائیل کی طرف سے جنگ ملی دھمکی

گزشتہ جنوری کو "میکسار اسپیس ٹکنالوجی" سیٹیلائٹ کے ذریعہ نگرانی کی گئی نتنز یورینیم کی افزودگی کی سہولت میں توسیع کی ایک جھلک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
گزشتہ جنوری کو "میکسار اسپیس ٹکنالوجی" سیٹیلائٹ کے ذریعہ نگرانی کی گئی نتنز یورینیم کی افزودگی کی سہولت میں توسیع کی ایک جھلک کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
ایک طرف ایران نے اعلان کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کے لئے اس کی بنیادی سہولت "نتنز" کو ایک نئے "حملے" کا سامنا کرنا پڑا ہے جس کی وجہ سے کل فجر کے وقت اس کے بجلی کے نیٹ ورک میں خلل پیدا ہو گیا ہے اور دوسری طرف مغربی اور اسرائیلی ذرائع نے "سائبر اٹیک" اور اسرائیلی "موساد" کے لئے ممکنہ کردار کی طرف اشارہ کیا ہے اور ایرانی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ جولائی کے بعد سے نتنز میں پیش آنے والا دوسرا واقعہ ایک "دہشت گردی" کارروائی کا نتیجہ ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ ایران کو اس فعل کے مرتکب افراد کو جواب دینے کا حق ہے اور اس سے پہلے پارلیمانی توانائی کمیٹی کے ترجمان مالک شریعتی نیاسر نے تخریب کاری یا گھسنے کی طرف اشارہ کیا ہے۔

اسرائیلی "چینل 13" نے مغربی انٹیلیجنس ذرائع کے مطابق اطلاع دی ہے کہ اس حملے کے پیچھے موساد کا ہاتھ تھا اور اس نے ایران میں افزودگی کے منصوبے کے دل کو شدید نقصان پہنچایا ہے جبکہ یروشلم پوسٹ نے "مغربی ذرائع" کے حوالے سے بتایا ہے کہ کہ اس سہولت کو سائبر حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔(۔۔۔)

پیر 30 شعبان المعظم 1442 ہجرى – 12 اپریل 2021ء شماره نمبر [15476]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]